Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چمک چہرے کی ہونٹوں کی ہنسی دیکھی نہیں جاتی

سردار پنچھی

چمک چہرے کی ہونٹوں کی ہنسی دیکھی نہیں جاتی

سردار پنچھی

MORE BYسردار پنچھی

    چمک چہرے کی ہونٹوں کی ہنسی دیکھی نہیں جاتی

    ستم گر سے مری زندہ دلی دیکھی نہیں جاتی

    گلوں سے کہہ رہی ہیں تتلیاں مت خندہ زن ہونا

    کہ ہم سے باغباں کی بے رخی دیکھی نہیں جاتی

    ہمیں آنکھیں ملی ہیں شاعروں جیسی کہ ہم سے تو

    کسی دشمن کی کشتی ڈوبتی دیکھی نہیں جاتی

    ندی خود خشک ہو جاتی ہے دونوں کو ملانے میں

    ندی سے ساحلوں کی بے بسی دیکھی نہیں جاتی

    خزانہ آب کا یہ آبشاریں کیوں لٹاتی ہیں

    کہ ان سے کوئی بھی سوکھی ندی دیکھی نہیں جاتی

    وہی بس چاند سورج سے بہت ناراض رہتی ہیں

    کہ جن آنکھوں سے ان کی روشنی دیکھی نہیں جاتی

    وہ امبر ہے میں پنچھی ہوں وہ گل ہے تو میں بلبل ہوں

    کہیں بھی اس طرح کی دوستی دیکھی نہیں جاتی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے