چمک کیسی رخ انوار میں ہے
چمک کیسی رخ انوار میں ہے
زمانہ سارا ہی اسرار میں ہے
لگائیں اپنے فن پاروں کی قیمت
کہ اب ہر چیز ہی بازار میں ہے
کئی آنکھیں گڑھی جاتی ہیں مجھ میں
کوئی روزن در و دیوار میں ہے
رہا ہوں منتظر جس کا ازل سے
وہی چہرہ مرے افکار میں ہے
نہیں پہلا سا اب رنگ بہاراں
کہ ویرانی گل و گلزار میں ہے
حدیث دل بیاں کیسے ہو آصیؔ
مجھے مشکل بہت اظہار میں ہے
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 394)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.