Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چمک میں برق نہیں ضو میں آفتاب نہیں

شاغل عثمانی

چمک میں برق نہیں ضو میں آفتاب نہیں

شاغل عثمانی

MORE BYشاغل عثمانی

    چمک میں برق نہیں ضو میں آفتاب نہیں

    وہ آئنہ ہے ترا جس میں خاک آب نہیں

    سبو و جام ہیں خالی اور اضطراب نہیں

    تری نظر تو ہے ساقی اگر شراب نہیں

    جہان عشق میں اس سے بڑا عذاب نہیں

    کہ لاکھ جلوے ہیں اور دیکھنے کی تاب نہیں

    حقیقت سقر و خلد کیوں سمجھ نہ سکوں

    جناب شیخ میں مست مے ثواب نہیں

    غلط کہ شغل میں مے خوار کم ہے صوفی سے

    یہ شغل جام مگر شغل آفتاب نہیں

    خدا کو سونپ نہ دوں کیوں صحیفۂ ارماں

    دعائے وقت سحر بھی تو کامیاب نہیں

    رموز عشق سے واقف ہو کس طرح واعظ

    یہ وہ کتاب ہے جو داخل نصاب نہیں

    ترے کرم کا بھروسہ ہے داور محشر

    یہاں تو پرسش اعمال کا جواب نہیں

    ہزار پردۂ ارماں ہیں دل کے شیشے پر

    نہیں نہیں تری تصویر بے نقاب نہیں

    نشاط خانۂ عالم میں عمر یوں گزری

    کبھی شراب نہیں اور کبھی کباب نہیں

    نیاز مند جو پہنچے تو کس طرح پہنچے

    حریم ناز میں نالہ بھی باریاب نہیں

    حرم کو جائیں تو کیا جائیں حضرت شاغلؔ

    وہاں رباب نہیں شاہد و شراب نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے