چمکتے سورج اچھالتے تھے کہاں گئے وہ
چمکتے سورج اچھالتے تھے کہاں گئے وہ
جو شامیں صبحوں میں ڈھالتے تھے کہاں گئے وہ
بدن میں لرزش کہ دن ڈھلا جا رہا ہے پھر سے
جو دن سے گردش نکالتے تھے کہاں گئے وہ
ابھی تو ہاتھوں میں حدتیں ان کے ہاتھ کی ہیں
ابھی تو ہم کو سنبھالتے تھے کہاں گئے وہ
اتارتے تھے غبار لیل و نہار رخ سے
اور آئنوں کو اجالتے تھے کہاں گئے وہ
وہ شاخچے چھو کے سبز کرنے کے فن سے واقف
جو پھول ہاتھوں میں پالتے تھے کہاں گئے وہ
جو اسم پڑھتے تھے روشنی کا سیہ شبوں میں
جو لو چراغوں میں ڈالتے تھے کہاں گئے وہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.