Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چمن چمن سے گلوں کا یہی پیام آیا

جے کرشن چودھری حبیب

چمن چمن سے گلوں کا یہی پیام آیا

جے کرشن چودھری حبیب

MORE BYجے کرشن چودھری حبیب

    چمن چمن سے گلوں کا یہی پیام آیا

    وہی حسیں ہے جو دنیا میں شاد کام آیا

    مری طرف کو اٹھی یوں نگاہ ساقی کی

    کہ جیسے دور میں لبریز مے کا جام آیا

    خود ان کے رخ سے ہوا ان کے دل کا حال عیاں

    جو بھولے بسرے کبھی لب پہ میرا نام آیا

    بڑھا کے ہاتھ زمانے نے اس سے چھین لیا

    جو ایک لہجہ بھی لب تک کسی کے جام آیا

    صدائے پیر مغاں تھی یہ بزم رنداں میں

    ہے اس کا میکدہ قبضے میں جس کے جام آیا

    حریم ناز سے آ تو گیا ہوں میں لیکن

    پکارتا ہوا کوئی ہر ایک گام آیا

    میں گم ہی تھا ابھی تاریکیوں میں ماضی کی

    کہ صبح نو کی کرن کا مجھے سلام آیا

    خیال یار کی مد ہوشیاں معاذ اللہ

    مری نظر نہ اٹھی جب وہ سوئے بام آیا

    خرد کی ساری گئی پختہ کاریاں بے کار

    بس ایک شوق کا سودائے خام کام آیا

    حبیبؔ داد سخن مل گئی مجھے اس روز

    پسند طبع جب ان کو مرا کلام آیا

    مأخذ :
    • کتاب : نغمۂ زندگی (Pg. 45)
    • Author : جے کرشن چودھری حبیب
    • مطبع : جے کرشن چودھری حبیب

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے