Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چمن کی سیر بھی کافی رہی انا کے لیے

ادریس آزاد

چمن کی سیر بھی کافی رہی انا کے لیے

ادریس آزاد

MORE BYادریس آزاد

    چمن کی سیر بھی کافی رہی انا کے لیے

    صبا نے پھول کے بوسے مجھے دکھا کے لیے

    خدا کی ناؤ میں پتوار رکھ دئے گئے ہیں

    خود اک خدا کے لیے ایک ناخدا کے لیے

    کسی نے وقت پہ رتبے لیے چلا کے ہوا

    کسی نے وقت میں رتبے دیے جلا کے لیے

    اس انبساط کا ہم کو ملا نہ عشر عشیر

    مزے جو بچوں نے مٹی کے گھر بنا کے لیے

    تمہاری آنکھیں جو دیکھیں تو یہ خیال آیا

    کہیں تو کھڑکی کھلی ہے کوئی ہوا کے لیے

    ہمارا رہن سہن ہی دعائیہ سا ہے

    ہم اپنے ہاتھ اٹھاتے نہیں دعا کے لیے

    نظام ظرف عجب فلسفے پہ چلتا ہے

    جزا سزا کے لیے ہے سزا جزا کے لیے

    جو پھول میں نے خریدے وہ اس کے ہاتھ میں ہیں

    جو پھول اس نے لیے مجھ سے بھی چھپا کے لیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے