چمن کو رنگ صبا تازگی بہار ملے
چمن کو رنگ صبا تازگی بہار ملے
تمہارے حسن سے ہر چیز کو نکھار ملے
بدل گئی ہے زمانے کی ایسی آب و ہوا
کہ اب تو جس کو بھی دیکھوں وہ اشک بار ملے
یہ آرزو ہے نظر پھیر کر گزر جاؤں
وہ میرا دشمن جاں پھر جو ایک بار ملے
یہ اپنا اپنا مقدر ہے کس نے کیا پایا
کسی کو پھول کسی کو چمن سے خار ملے
عجیب وقت کی آندھی چلی جو ہوش آیا
تو دل پہ چھائے ہوئے سینکڑوں غبار ملے
یہ دیکھنے کے لیے بار بار لوٹتی ہوں
کہ کاش تو مرے جانے پہ سوگوار ملے
میں ایسے شخص کو کیا نام دوں حمیراؔ جسے
میں جتنی بار بھی دیکھوں مجھے قرار ملے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.