چمن میں جا جا کے رنڈیوں کو پلاؤ گے یوں شراب کب تک
چمن میں جا جا کے رنڈیوں کو پلاؤ گے یوں شراب کب تک
کباب کھا کھا کے سوت کے تم کرو گے ہم کو کباب کب تک
اجی وہ بالا نہ لاؤ گے تم یہ ٹالا کب تک بناؤ گے تم
کبھی تو کمرے پہ آؤ گے تم کرو گے لالہ حجاب کب تک
موے نے میری نہ ایک مانی وہی ہے گوہر پہ مہربانی
خدا ہی جانے کہ مجھ پہ جانی رہے گا اب یہ عتاب کب تک
ہوئی عدم کو بوا تیاری یہ صاف کہتی ہے بے قراری
کروں کہاں تک میں آہ و زاری وہ لکھیں خط کا جواب کب تک
ہوئی ہے اس دن سے ان کو نفرت بڑھائی رنڈی سے جب سے الفت
یہی ہے گوئیاں مجھے بھی حیرت رہوں گی زیر عتاب کب تک
ظہور پیری کرے گی صاحب کوئی نہ یوں پھر مرے گی صاحب
جوانی کب تک رہے گی صاحب رہے گا دور شباب کب تک
وہ سبزی منڈی میں ہے جو رنڈی موئی کو دے دے ہے سو کی بنڈی
رقم ہو سو سو کی یوں جو ٹھنڈی چلے گا گھر کا حساب کب تک
موا نشہ میں یہ بے خبر ہے ہیں پاؤں پٹی پہ نیچے سر ہے
نہ روٹی کپڑا نہ گھر نہ در ہے پھروں میں در در خراب کب تک
اسی سے گھل گھل گئی ہے بیگم ہے ننھی سی جاں پہ کوہ سا غم
نگوڑی کسبی پہ قبلہ عالم رہیں گے شیدا جناب کب تک
ہیں شہرے باجی ہماری گت کے جگت شرارت چکت چپت کے
یہ راگ سن سن نئی گھڑت کے نہ لیں گے کروٹ نواب کب تک
لگا کے پھولو نہ جنگلا دولہا کوئی بنائے نہ کنگلا دولہا
ہے نقش بر آب بنگلہ دولہا رہے گا مثل حباب کب تک
اتار سر سے کلاہ تتری پڑھیں جو آل نبی کی پتری
بنے بوا جی نہ سر کی چھتری وہ سایۂ بو تراب کب تک
چلے گی پیری میں کچھ نہ بڑبڑ نکال دیں گی چھنالیں لڑ لڑ
گریں گے آخر موے وہ جھڑ جھڑ کرو گے مرزا خضاب کب تک
نہیں رقیبوں سے وہ بھی کچھ کم یہ قسمیں کھا کھا کے کہتے ہیں ہم
تمہارے محسنؔ سے عنقاؔ بیگم نہ ہوں گے وہ لا جواب کب تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.