چمن میں پھولوں کا دامان تار تار بھی دیکھ
چمن میں پھولوں کا دامان تار تار بھی دیکھ
بہار دیکھ چکا حاصل بہار بھی دیکھ
اسیر صبح طرب شام سوگوار بھی دیکھ
گزرتے لمحوں کا اک اور شاہکار بھی دیکھ
مہہ و نجوم کے جلوؤں سے کھیلنے والے
فضا میں پھیلا ہوا رنگ انتشار بھی دیکھ
ترے خیال سے آگے تری نظر سے پرے
جو پل رہے ہیں وہ لمحات خلفشار بھی دیکھ
نکل کے مرمریں محلوں کے سرد خانوں سے
تپا تپا سا غریبوں کا ریگ زار بھی دیکھ
بہار غنچہ و گل سے نظر ہٹا کے ذرا
سسکتی قوم کے زخموں کا لالہ زار بھی دیکھ
بنام امن لئے اسلحوں کے دامن سے
جو اٹھ رہا ہے وہ طوفان شعلہ بار بھی دیکھ
لہو لہو ہے جہاں جسم آشتی احمرؔ
ستم رسیدوں کا وہ خوں چکاں دیار بھی دیکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.