Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چمن میں رہ کے بھی کیوں دل کی ویرانی نہیں جاتی

سحر محمود

چمن میں رہ کے بھی کیوں دل کی ویرانی نہیں جاتی

سحر محمود

MORE BYسحر محمود

    چمن میں رہ کے بھی کیوں دل کی ویرانی نہیں جاتی

    بس اتنی بات پر لوگوں کی حیرانی نہیں جاتی

    مقدر پر ہوا ہوں جب سے میں راضی اسی دن سے

    خوشی ہو یا کہ غم چہرے کی تابانی نہیں جاتی

    فرشتے بھی ہماری قسمتوں پر ناز کرتے ہیں

    مگر اپنی حقیقت ہم سے پہچانی نہیں جاتی

    انا کا مسئلہ دیوانگی سے کم نہیں ہوتا

    حقیقت کتنی بھی واضح ہو وہ مانی نہیں جاتی

    حقیقت میں وہ آئینہ صفت انسان ہوتا ہے

    کہ توبہ کر کے بھی جس کی پشیمانی نہیں جاتی

    یہ شکوے اور یہ حیلے بہانے کیوں عبث کیجے

    جنہیں بچنا ہو ان کی پاک دامانی نہیں جاتی

    نظر میں پھر رہا ہے بس کسی کے حسن کا منظر

    مذاق دید کی وہ جلوہ سامانی نہیں جاتی

    محبت کے لیے اب تو ریا کاری ضروری ہے

    یہاں اہل جنوں کی قدر پہچانی نہیں جاتی

    قیامت کی نشانی یہ نہیں تو اور پھر کیا ہے

    لباس اچھے ہیں لیکن پھر بھی عریانی نہیں جاتی

    تعلق دوریوں سے اور بھی مضبوط ہوتا ہے

    سحرؔ انساں کی لیکن خوئے نادانی نہیں جاتی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے