Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چمن سے دور ہوا کی امان سے باہر

باقر نقوی

چمن سے دور ہوا کی امان سے باہر

باقر نقوی

MORE BYباقر نقوی

    چمن سے دور ہوا کی امان سے باہر

    کیا ہے ہم نے بسیرا اڑان سے باہر

    گھروں میں گھس کے ہوا توڑ پھوڑ کرتی رہی

    کھڑی تھی دھوپ مگر سائبان سے باہر

    وہ ہم ہی تھے جو ہوا میں چراغ لے کے چلے

    قدم ہمیں نے نکالے مکان سے باہر

    پڑی ہیں ہاتھوں میں عہد دعا کی ہتھکڑیاں

    وگرنہ ہم بھی گئے تھے مکان سے باہر

    تمہارے شہر سے اچھا ہمارا جنگل ہے

    ذرا نکل کے تو دیکھو مچان سے باہر

    بچھڑ کے تم سے تو ہم ایسے ٹوٹ پھوٹ گئے

    شکستہ تیر ہو جیسے کمان سے باہر

    وہ خواہشوں کا سمندر زبان سے عاری

    وہ پورے چاند کا منظر بیان سے باہر

    عطا ہوئی ہمیں باقرؔ لبوں کی آزادی

    پر ایک لفظ نہ نکلا زبان سے باہر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے