چند آنسو آنکھ سے گرنا قیامت ہو گئے
چند آنسو آنکھ سے گرنا قیامت ہو گئے
ہم ہمیشہ کے لیے محروم راحت ہو گئے
ان کے جلوے میرے غم خانہ کی زینت ہو گئے
دل کے ہر گوشے میں روشن داغ حسرت ہو گئے
اب کہے گا کون ان سے میرے غم کی داستاں
شمع جل کر بجھ گئی تارے بھی رخصت ہو گئے
تم تو اپنے تھے تمہیں تو ساتھ دینا تھا مرا
تم زمانے کی طرح کیوں بے مروت ہو گئے
میری سچی بات بھی افسانہ بن کر رہ گئی
ان کے افسانے بھی جتنے تھے حقیقت ہو گئے
اب یہ عالم ہے مرا افگنؔ مذاق یار میں
غم کی صورت میں نہیں غم میری صورت ہو گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.