چند برتن ہیں چارپائی ہے
چند برتن ہیں چارپائی ہے
یہی دولت یہی کمائی ہے
پیار کرتے ہیں زندگی تجھ سے
جانتے ہیں کہ تو پرائی ہے
زخم نکھرے گا درد بولے گا
اس کی خوشبو کہیں سے آئی ہے
اس کو توڑو کہ اب اسے پھاندو
تم نے دیوار خود بنائی ہے
خواب کیسے کوئی مکمل ہو
نیند آئی نہ موت آئی ہے
اے محبت وہاں خدا ہی نہیں
تو نے گردن جہاں جھکائی ہے
فون پر ہو کہ صرف چائے پر
کیا ملن ہے یہ کیا جدائی ہے
کیسے توقیرؔ شاعری ہو بھلا
جب وفا ہے نہ بے وفائی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.