Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چند دیواریں کسی کو دیں کسی کو در دیے

صولت زیدی

چند دیواریں کسی کو دیں کسی کو در دیے

صولت زیدی

MORE BYصولت زیدی

    چند دیواریں کسی کو دیں کسی کو در دیے

    ہم نے اک چھوٹے سے گھر کے کتنے ٹکڑے کر دیے

    بے ادب ننگی نگاہوں سے بچانے کے لئے

    ہم نے معنی کو بدن الفاظ کو پیکر دیے

    کیا حقیقت کی نمائش میری خاطر جرم تھی

    تو نے جو آئینہ دیکھا اس کے ٹکڑے کر دیے

    رو رہے ہو دیر سے شیشہ کی کرچیں دیکھ کر

    تم نے کیوں اہل جنوں کے ہاتھ میں پتھر دیے

    دوپہر کے بعد اس نے پھول جیسے ہاتھ سے

    شام تک لوہے کی زنجیروں کے ٹکڑے کر دیے

    دل کی گہرائی میں کیا ہے مجھ سے اے صولتؔ نہ پوچھ

    جتنے دریا آنکھ سے نکلے سمندر کر دیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے