Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چند گلے بھلا دئے چند سے درگزر کیا

ثمینہ راجہ

چند گلے بھلا دئے چند سے درگزر کیا

ثمینہ راجہ

MORE BYثمینہ راجہ

    چند گلے بھلا دئے چند سے درگزر کیا

    قصۂ غم طویل تھا جان کے مختصر کیا

    جھوٹ نہیں تھا عشق بھی زیست بھی تھی تجھے عزیز

    میں نے بھی اپنی عمر کو اپنے لیے بسر کیا

    جیسے بھی تیرے خواب ہوں جو بھی ترے سراب ہوں

    میں نے تو ریت اوڑھ لی میں نے تو کم سفر کیا

    تیری نگاہ ناز کا لطف و گریز ایک ساتھ

    شوق تھا کچھ اگر رہا رنج تھا کچھ اگر کیا

    ٹوٹ کے پھر سے جڑ گیا خواب کا زرد سلسلہ

    میں نے ترے فراق کو نیند میں ہی بسر کیا

    راہ بہت طویل تھی راہ میں اک فصیل تھی

    اس کو بھی مختصر کیا اس میں بھی ایک در کیا

    ہم تو عجیب لوگ تھے ہم کو ہزار روگ تھے

    خوب کیا جو آپ نے غیر کو ہم سفر کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے