چند خوشیوں کے تخیل میں گزارا کر کے
چند خوشیوں کے تخیل میں گزارا کر کے
ہم نکل سکتے تھے آہوں سے کنارا کر کے
تیرے جانے سے نیا درد ابھر آئے گا
گر چلا جائے گا تو درد کا چارہ کر کے
جو ترے ہجر پہ بنتا تھا کئی سال وہ کام
لوٹ کر آ گیا میں سارے کا سارا کر کے
ہم اسی ہاتھ کو لگنے کے لیے بیٹھے ہیں
چھوڑ دیتا ہے ہوا میں جو غبارہ کر کے
میں بنا ناؤ جو جاؤں تو تماشہ ہوگا
ڈوب جاؤں گا میں کشتی کا سہارا کر کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.