Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چند خوابوں کی پرچھائیاں اور میں

نواز قمر

چند خوابوں کی پرچھائیاں اور میں

نواز قمر

MORE BYنواز قمر

    چند خوابوں کی پرچھائیاں اور میں

    پر سمیٹے ہیں رسوائیاں اور میں

    تینوں اک دوجے کے ہیں بڑے خیر خواہ

    یعنی یہ ہجر تنہائیاں اور میں

    بھیگا آنچل نظر آئے تو آپ کو

    یاد کرتی ہیں پروائیاں اور میں

    آج بھی میرے خوابوں کے البم میں ہے

    تیری الھڑ سی انگڑائیاں اور میں

    کھوجتی ہیں سکوں اب تو چاروں پہر

    سوگ آنکھیں یہ چرپائیاں اور میں

    تیری حسرت میں روتے ہوئے ہی ملے

    میرے لفظوں کی شہنائیاں اور میں

    آج پھر رات بھر بات کرتے رہے

    سہمی سہمی سی پرچھائیاں اور میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے