چند خوابوں کی پرچھائیاں اور میں
پر سمیٹے ہیں رسوائیاں اور میں
تینوں اک دوجے کے ہیں بڑے خیر خواہ
یعنی یہ ہجر تنہائیاں اور میں
بھیگا آنچل نظر آئے تو آپ کو
یاد کرتی ہیں پروائیاں اور میں
آج بھی میرے خوابوں کے البم میں ہے
تیری الھڑ سی انگڑائیاں اور میں
کھوجتی ہیں سکوں اب تو چاروں پہر
سوگ آنکھیں یہ چرپائیاں اور میں
تیری حسرت میں روتے ہوئے ہی ملے
میرے لفظوں کی شہنائیاں اور میں
آج پھر رات بھر بات کرتے رہے
سہمی سہمی سی پرچھائیاں اور میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.