چند لمحوں کی فراغت ہے میسر جاناں
چند لمحوں کی فراغت ہے میسر جاناں
پھر کہاں حسن و محبت کا یہ منظر جاناں
آنکھ بھر کر تجھے اے جان جہاں دیکھ تو لوں
جانے لے جائے کہاں کل کو مقدر جاناں
یہ دہکتے ہوئے رخسار پہ رنگیں آنچل
کاش قائم رہے کچھ دیر ی منظر جاناں
یہ چمن زار یہ کہسار یہ بھیگا موسم
اس پہ تیرا یہ نکھرتا ہوا پیکر جاناں
گرم قہوے کی مہک اور یہ بوندا باندی
یہ سرائے یہ حسیں شام کا منظر جاناں
کتنے طوفان مچلتے ہیں مرے سینے میں
دل ہے جذبات کا بہتا ہوا ساگر جاناں
کیف و مستی کے وہ لمحات حسیں خواب ہوئے
اب کہاں حسن و محبت کا وہ منظر جاناں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.