Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چند لمحوں میں معمہ زیست کا حل کر گیا

محمد علی موج رام پوری

چند لمحوں میں معمہ زیست کا حل کر گیا

محمد علی موج رام پوری

MORE BYمحمد علی موج رام پوری

    چند لمحوں میں معمہ زیست کا حل کر گیا

    ایک دیوانہ خرد مندوں کو پاگل کر گیا

    دھوپ تپتی ریت پر دریا پہ بادل کر گیا

    اس کا ہر کردار میرے ذہن کو شل کر گیا

    بے اثر بے ربط لہجہ بے توازن گفتگو

    وہ ملا بھی تو طبیعت اور بوجھل کر گیا

    مصلحت آمیز باتیں ابر بن کر چھا گئیں

    دل کا ساون اس طرح برسا کہ جل تھل کر گیا

    میری آہٹ پا کے جس کے چونک اٹھتے تھے کواڑ

    کوئی آج اس گھر کا دروازہ مقفل کر گیا

    ہر طرف یہ عام شہرت ہے کہ کوئی شہ سوار

    آج سارے شہر کے لوگوں کو پیدل کر گیا

    سرد لہجے میں وہ مجھ سے گفتگو کرنے کے بعد

    جب اٹھا تو ربط ذہن و دل معطل کر گیا

    موجؔ اس چہرے پہ لکھا ایک لفظ انتشار

    خود فریبی کے سبھی قصے مکمل کر گیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے