چند روز اور بدن تو بھی ٹھکانہ ہے مجھے
چند روز اور بدن تو بھی ٹھکانہ ہے مجھے
راستہ چھوڑ کہ جلدی میں ہوں جانا ہے مجھے
موت ہے دل کے دھڑکنے کے ٹھہرنے کی دلیل
زندگی دل کے دھڑکنے کا بہانہ ہے مجھے
میں اکیلا ہوں کہاں ہو مری آنکھو آؤ
آج اک خواب کے لاشہ کو اٹھانا ہے مجھے
پاس بس ایک کہانی ہے سنانے کے لئے
عمر بھر ایک کہانی کو سنانا ہے مجھے
اے خموشی تری دیوار کا کیا بگڑے گا
جانتا ہوں یہ مگر شور مچانا ہے مجھے
دیکھتا رہتا ہوں چہروں میں چھپے چہروں کو
اپنی تنہائی کوئی آئنہ خانہ ہے مجھے
- کتاب : صبح بخیر زندگی (Pg. 76)
- Author :امیر امام
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.