Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چراغ بجھ بھی چکا روشنی نہیں جاتی

عابد ودود

چراغ بجھ بھی چکا روشنی نہیں جاتی

عابد ودود

MORE BYعابد ودود

    چراغ بجھ بھی چکا روشنی نہیں جاتی

    وہ ساتھ ساتھ ہے اور بیکلی نہیں جاتی

    شباب رفتہ پھر آتا نہیں جوانی پر

    یہ وہ مکاں ہے کہ جس کو گلی نہیں جاتی

    عجیب در بدری میں گزر رہی ہے حیات

    کہ اپنے گھر میں بھی اب بے گھری نہیں جاتی

    چمن کو چاروں طرف گھیر کر نہیں رکھنا

    صبا گلوں کی طرف کب چھپی نہیں جاتی

    چلو اسی سے کریں بات چارہ گر تو ہے

    وہ جس سے بات کسی کی سنی نہیں جاتی

    متاع درد نمو کے سفر میں ہے شامل

    کلی بہار میں ویسے جلی نہیں جاتی

    فشار وقت میں نوک قلم ہوئی لرزاں

    لہو کے شور میں دل کی کہی نہیں جاتی

    تمام شہر رعونت کی گرد میں ملفوف

    اور ایک ہم ہیں کہ وارفتگی نہیں جاتی

    مأخذ :
    • کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 385)
    • مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے