چراغ بجھنے لگے اور چھائی تاریکی
چراغ بجھنے لگے اور چھائی تاریکی
چکا رہا تھا میں قیمت ہوا سے یاری کی
تو سوچ بھی نہیں سکتا جس اہتمام کے ساتھ
کٹے شجر پہ پرندوں نے آہ و زاری کی
وہ جس کا عشق مرا جزو روح بن گیا تھا
اسی نے مجھ سے محبت بھی اختیاری کی
تمہارا وجد میں آنا فقط دکھاوا تھا
وہ کیفیت ہی نہیں تھی جو خود پہ طاری کی
تمہارے شہر کی حرمت کا پاس رکھتے ہوئے
عدو کوئی نہ بنایا سبھی سے یاری کی
جہاں خدا کی اذاں ہو رہی ہو گیت کی نذر
سنے گا کون وہاں پر صدا بھکاری کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.