چراغ دل کا تھا روشن بجھا گیا پانی
چراغ دل کا تھا روشن بجھا گیا پانی
کہ بن کے سیل بلا گھر میں آ گیا پانی
خلوص پیار وفا سب اسی کے ساتھ گئے
محبتوں کے نشاں سب مٹا گیا پانی
چڑھا ہوا تھا جو دریا اتر گیا لیکن
ہماری اونچی عمارت ڈھا گیا پانی
بجھے گی پیاس بھلا کیا زمیں کی اشکوں سے
ہماری آنکھ میں کیوں آج آ گیا پانی
ہوئی جو بارش غم تو بدل گئے منظر
ذرا سی دیر میں کیا کیا دکھا گیا پانی
ڈبو ہی دے گا تمہیں اب ندی کا یہ سیلاب
کہاں بچو گے کہ اب گھر میں آ گیا پانی
میں اب یہ شہر ہوس چھوڑ کر کہاں جاؤں
مجھے تو راس یہاں کا اب آ گیا پانی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.