Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چراغ آرزو ہے اور میں ہوں

رنکی سنگھ صاحبہ

چراغ آرزو ہے اور میں ہوں

رنکی سنگھ صاحبہ

MORE BYرنکی سنگھ صاحبہ

    چراغ آرزو ہے اور میں ہوں

    وفا کی جستجو ہے اور میں ہوں

    وہ چپ ہے اور میں خاموش لیکن

    عجب سی گفتگو ہے اور میں ہوں

    فلک کا شمس تو بس اک گماں ہے

    میرے دل کا لہو ہے اور میں ہوں

    فقط دو لوگ ہیں سارے جہاں میں

    اے میرے یار تو ہے اور میں ہوں

    بہت ہی دور وہ رہتا ہے پھر بھی

    نظر کے رو بہ رو ہے اور میں ہوں

    نہیں ہوتا وہ گر ہم بھی نہ ہوتے

    وہی تو کو بہ کو ہے اور میں ہوں

    اسی کا عکس ہے سارے جہاں میں

    وہ میرے چار سو ہے اور میں ہوں

    کہاں تنہا ہوں جیون کے سفر میں

    انا ہے ضد ہے خو ہے اور میں ہوں

    مجھے لگتا ہے وہ میرے ہی جیسا

    کوئی تو ہو بہ ہو ہے اور میں ہوں

    تمہارے عشق کے گلشن میں صاحب

    بڑی رنگت ہے بو ہے اور میں ہوں

    سفر ہے صاحبہؔ تخلیق کا یہ

    غزل کی آبرو ہے اور میں ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے