چراغ درد کہ شمع طرب پکارتی ہے
چراغ درد کہ شمع طرب پکارتی ہے
اک آگ سی لب دریائے شب پکارتی ہے
عدو سے جان بچی ہے نہ دوست بچھڑے ہیں
یہ شام گریہ ہمیں بے سبب پکارتی ہے
چراغ شوق پہ رہ رہ کے نور آتا ہے
ہوا بہ طرز رخ و چشم و لب پکارتی ہے
شہید آب و نمک ہیں سو بڑھتے جاتے ہیں
شکست و فتح پیادوں کو کب پکارتی ہے
صدائیں دے کے بلاتی ہے شاہ بانوئے شہر
فقیر جس کے ہیں دیکھیں وہ کب پکارتی ہے
میں جیسے دن کی تب و تاب سے پریشاں ہوں
بوقت شام خوشی اک عجب پکارتی ہے
ہم ایسے کون انوکھے طلوع ہوتے ہیں
جو ہم کو دیکھ کے دنیا غضب پکارتی ہے
- کتاب : Ghazal Ke Rang (Pg. 36)
- Author : Akram Naqqash, Sohil Akhtar
- مطبع : Aflaak Publications, Gulbarga (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.