Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چراغ خواب شکستہ کی لو ہے مدھم دیکھ

مقصود آفاق

چراغ خواب شکستہ کی لو ہے مدھم دیکھ

مقصود آفاق

MORE BYمقصود آفاق

    چراغ خواب شکستہ کی لو ہے مدھم دیکھ

    کبھی تو آ مری تنہائیوں کا عالم دیکھ

    جواز ڈھونڈ رہی ہیں کئی نگاہیں یہاں

    یہ تیری مرضی ہے تو چاہے مجھ کو کم کم دیکھ

    ہمارے شہر میں سچائیاں مقید ہیں

    یقیں نہ آئے تو چل آئنوں کا ماتم دیکھ

    ابھی ٹھہر اے جنازہ پڑھانے والے شخص

    بدن کے ملبے کے نیچے دبے ہوئے غم دیکھ

    یہاں بھی مسئلہ بیعت کا ہی رہا ہوگا

    لہو میں ڈوبے ہوئے ہیں ہزاروں پرچم دیکھ

    یہاں کے لوگوں سے امید رکھ وفاؤں کی

    کہ مدتوں یہاں بدلے نہیں ہیں موسم دیکھ

    کبھی بھلا تو دیا تھا اسے مگر آفاقؔ

    پلک جھپکتے ہی کیوں آنکھ ہو گئی نم دیکھ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے