Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چراغ سحری ہوں لیکن ابھی بجھا بھی نہیں

سعید احمد سعید کڑوی

چراغ سحری ہوں لیکن ابھی بجھا بھی نہیں

سعید احمد سعید کڑوی

MORE BYسعید احمد سعید کڑوی

    چراغ سحری ہوں لیکن ابھی بجھا بھی نہیں

    یہ کیسے کہہ دوں کہ اطراف میں ہوا بھی نہیں

    یہ اور بات کہ ملنے میں احتیاط کرے

    عجیب شخص ہے ظاہر میں وہ خفا بھی نہیں

    زباں میں چاشنی پائی ہے ایسی ظالم نے

    وہ سخت بات بھی کہہ دے لگے برا بھی نہیں

    وہ ملنے کو تو ہمیشہ ہی مجھ سے ملتا ہے

    غرور حسن تو دیکھو کہ بولتا بھی نہیں

    شب فراق گزاروں میں کس طرح اپنی

    فلک پہ چاند ستاروں کا قافلہ بھی نہیں

    جھنجھوڑتا ہے مجھے رات دن ضمیر مرا

    مرے گناہ کی دنیا میں کیا سزا بھی نہیں

    میں جانتا ہوں کہ لہریں مجھے ڈبو دیں گی

    سوائے اس کے کوئی اور آسرا بھی نہیں

    ہر ایک شخص کو ایسا کہاں سلیقہ ملا

    وہ بات کرتا ہے ایسی کہ کچھ کہا بھی نہیں

    میں چل رہا ہوں سعیدؔ ایسے راستے پہ جہاں

    سوائے دھوپ کے سر پر کہیں گھٹا بھی نہیں

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے