چراغ صبح ترا ہم خیال میں بھی ہوں
چراغ صبح ترا ہم خیال میں بھی ہوں
لرز رہی ہے تری لو نڈھال میں بھی ہوں
ہوائے دشت ذرا ریت سے ادھر بھی دیکھ
مجھے بھی ساتھ اڑا پائمال میں بھی ہوں
کسی کی آنکھ بھی نم میرے انتظار میں ہے
کسی کی مسند دل پر بحال میں بھی ہوں
ٹھہر ٹھہر کے عطا ہوتا ہے وہ لمس خفیف
سبک روی سے سوئے اندمال میں بھی ہوں
یہ کھیل ایک طرف کا نہیں رہا قاسمؔ
ہوا میں اب ذرا سکہ اچھال میں بھی ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.