چراغ زیست کے دونوں سرے جلاؤ مت
اگر جلاؤ تو لو اس قدر بڑھاؤ مت
اس آرزو میں کہ زندہ اٹھا لیے جاؤ
خود اپنے دوش پہ اپنی صلیب اٹھاؤ مت
سلگ رہا ہے جو دل وہ بھڑک بھی سکتا ہے
قریب آؤ پر اتنے قریب آؤ مت
جو زخم کھائے ہیں ان کو سدا عزیز رکھو
جو تم کو بھول گیا ہو اسے بھلاؤ مت
جہاں میں کوئی تو ہو اعتبار کے قابل
وفائے دوست کو اب اور آزماؤ مت
اسی طرح سے ملی ہے ہر اک کو داد ہنر
جو سنگ آئے اسے چوم لو گنواؤ مت
- کتاب : Qamat (Pg. 57)
- Author : Shahid Hussain
- مطبع : Arshia Publications (1985)
- اشاعت : 1985
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.