چراغ ہاتھ میں تھا تیر بھی کمان میں تھا
چراغ ہاتھ میں تھا تیر بھی کمان میں تھا
میں پھر بھی ہار گئی تو جو درمیان میں تھا
میں آسماں کی حدوں کو بھی پار کر لیتی
مگر وہ خوف جو حائل میری اڑان میں تھا
تھی زخم زخم مگر خود کو ٹوٹنے نہ دیا
سمندروں سے سوا حوصلہ چٹان میں تھا
بدل بھی سکتا ہے اخبار کی خبر کی طرح
ترا یہ وصف بھلا کب مرے گمان میں تھا
اکیلا چھوڑ دیا دھوپ میں سفر کے لئے
اس ایک شخص نے جو دل کے سائبان میں تھا
یقین تجھ پہ بھلا کس طرح میں کر لیتی
تضاد حد سے زیادہ ترے بیان میں تھا
- کتاب : Tahauur-e-Ishq (Pg. 56)
- Author : Humaira rahat
- مطبع : Sayed Ameen Ashraf (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.