چراغ جلنے لگیں اور دل مچلنے لگے
چراغ جلنے لگیں اور دل مچلنے لگے
ادھر ہو رات ادھر کوئی جی کو ملنے لگے
اداس اوس کی بوندوں سے بجھنے جلنے لگے
تم آ رہو تو ستاروں کی لو سنبھلنے لگے
یہ دیودار کی ٹہنی پہ تھم گیا سا چاند
ہوا چلے تو ابھی کروٹیں بدلنے لگے
تمام رات دھواں سا اچھالتی رہی رات
رکی تو ٹھٹھرے ہوئے ہاتھ پاؤں جلنے لگے
اب ان ہری بھری سڑکوں کا جانے کیا ہوگا
تھی جن سے راہ وہی راستہ بدلنے لگے
جو بادلوں میں تری مانگ سی لکیروں پر
نظر گئی تو دلوں میں چراغ جلنے لگے
رکو تو درد سا ٹھہرا سجھائی دے دل میں
چلو تو اشکؔ کسک ساتھ ساتھ چلنے لگے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.