چراغ جلتا نہیں ہے لیکن جلا رہا ہوں
چراغ جلتا نہیں ہے لیکن جلا رہا ہوں
میں ایک لڑکی کو پیار کرنا سکھا رہا ہوں
اسی لئے تو نکھر رہا ہوں میں لمحہ لمحہ
کہ جھیل آنکھوں میں چاند بن کر نہا رہا ہوں
یہ ساتھ گاؤں میں ایک چھوٹا سا کام ہے بس
مری اداسی اداس مت ہو میں آ رہا ہوں
کہ بیڑیوں کی حسین چھن چھن پہ سر دھنو تم
نہ مجھ سے پوچھو کہ پاؤں کیسے ہلا رہا ہوں
ہے موم جیسا مرا بدن اور تو آگ جیسی
ترے قریب آ کے اپنی ہستی مٹا رہا ہوں
حسیبؔ اپنا خیال رکھنا مجھے اجازت
شکیب و ثروت بلا رہے ہیں میں جا رہا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.