چراغ کا قد بڑھانے والوں کی خیر یا رب
چراغ کا قد بڑھانے والوں کی خیر یا رب
ہوا کو دشمن بنانے والوں کی خیر یا رب
مسافروں کو جو دھوپ میں چھاؤں دے رہے ہیں
یہ پیڑ پودے لگانے والوں کی خیر یا رب
ہم اس سے پہلے تو صرف نفرت کو جانتے تھے
ہمیں محبت سکھانے والوں کی خیر یا رب
میں ڈر رہا ہوں کہ بھاؤ روٹی کا بڑھ گیا ہے
یہ زہر سستا ہے کھانے والوں کی خیر یا رب
یہ خود ہی مجھ کو بلندیوں پر بٹھا رہے ہیں
کہ مجھ کو نیچا دکھانے والوں کی خیر یا رب
میں صدقے جاؤں کہ کتنی شیریں زباں ہے اردو
چراغ اردو جلانے والوں کی خیر یا رب
ہم ایسے شاعر انہیں کے دم پر اچھل رہے ہیں
سخن کی بزمیں سجانے والوں کی خیر یا رب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.