چراغ کوئی تو جل جائے زندگی کے لئے
چراغ کوئی تو جل جائے زندگی کے لئے
بھٹک رہی ہوں اندھیرے میں روشنی کے لئے
زمانے بھر کی بلاؤں نے آ کے گھیر لیا
بڑھا ذرا جو کوئی ہاتھ دوستی کے لئے
جنون عشق میں کیسے منائیں جشن بہار
لگا دی آگ نشیمن میں روشنی کے لئے
وہی جو غیر تھا کل تک وہی جو دشمن تھا
اسی کی یاد ضروری ہے زندگی کے لئے
کہاں لٹاؤں میں سجدے کہاں جھکاؤں میں سر
کوئی صنم نہ ملا مجھ کو بندگی کے لئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.