Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چراغ مہماں ہیں رات بھر کے مکاں منور نہیں رہے گا

گلزار بخاری

چراغ مہماں ہیں رات بھر کے مکاں منور نہیں رہے گا

گلزار بخاری

MORE BYگلزار بخاری

    چراغ مہماں ہیں رات بھر کے مکاں منور نہیں رہے گا

    اسے بسا لو دل و نظر میں کہ پھر یہ منظر نہیں رہے گا

    ذخیرۂ آب پر ہے دار و مدار بارش کے موسموں کا

    کہاں سے آئیں گے ابر گھر کر اگر سمندر نہیں رہے گا

    ہوا ہے اس سے مرا تصادم تو کیوں اسے ناتمام چھوڑوں

    فصیل رستے کی ٹوٹ جائے گی یا مرا سر نہیں رہے گا

    رہی جو تحصیل آب و دانہ کی شرط خانہ بدوش ہونا

    کسی پرندے کا آشیانہ چمن کے اندر نہیں رہے گا

    کسی کا دیوار پر تصرف کوئی ہوا بام و در پہ قابض

    یہی مکینوں کی خو رہی تو یقین ہے گھر نہیں رہے گا

    اسی سے قائم ہے شان اس کی یہی ہے گلزارؔ آن اس کی

    رہے گی کیا آبرو صدف کی جو اس میں گوہر نہیں رہے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے