چراغ و طاق میں بیدار ہو گئیں آنکھیں
چراغ و طاق میں بیدار ہو گئیں آنکھیں
بہ فیض عشق سمجھدار ہو گئیں آنکھیں
تمہارا عکس اتارا ہے مدتوں ان میں
عجب نہیں ہے جو تہہ دار ہو گئیں آنکھیں
یہ سوتے جاگتے جو خواب دیکھنے لگی ہیں
جناب عشق سے دو چار ہو گئیں آنکھیں
یہ جان لیتی ہیں سب حالتیں ترے دل کی
مراد یہ ہے کہ اوتار ہو گئیں آنکھیں
نہ لوٹنے کو تھا جانا کسی کو ساتھ اس کے
سو بن بتائے ہی تیار ہو گئیں آنکھیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.