Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چراغوں کی کیا زندگانی رہے گی

خواجہ غلام السیدین ربانی

چراغوں کی کیا زندگانی رہے گی

خواجہ غلام السیدین ربانی

MORE BYخواجہ غلام السیدین ربانی

    چراغوں کی کیا زندگانی رہے گی

    ہوا کی اگر حکمرانی رہے گی

    چھتوں پر وہی پھول کھلنے لگے ہیں

    فضا مدتوں زعفرانی رہے گی

    ہوا کے اشاروں پہ چلنے لگی ہے

    یہ کشتی تو اب بادبانی رہے گی

    زباں بولنے والے کم ہو رہے ہیں

    تو اب آگے کیا بے زبانی رہے گی

    گھروں میں اجالے کا وعدہ جو ٹھہرا

    تو بجلی ہمیں پر گرانی رہے گی

    ندی تشنہ لب کو فراموش کر کے

    رہے گی مگر پانی پانی رہے گی

    نئے کوزہ گر کو یہ سمجھائیے گا

    کہ مٹی تو اپنی پرانی رہے گی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے