چراغوں کی لو بجھ گئی سو گئی
سر شام ہی روشنی سو گئی
کسی ساز پر ناچ کر یہ ہوا
کہیں فرش پر گر گئی سو گئی
سنی دیر تک لوریاں گود میں
بہت تھک گئی چاندنی سو گئی
ابھی اوس سونے دے اس کو ذرا
ابھی پھول کی پنکھڑی سو گئی
کواڑوں کے پٹ بند کر کے کنیز
در ہجر پر جاگتی سو گئی
سیہ رات میں بال کھولے ہوئے
اداسی بدن نوچتی سو گئی
کئی شب کی جاگی ہوئی سانولی
لحاف اوڑھ کر جلد ہی سو گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.