چراغوں میں اندھیرا ہے اندھیرے میں اجالے ہیں
چراغوں میں اندھیرا ہے اندھیرے میں اجالے ہیں
ہمارے شہر میں کالی ہوا نے پر نکالے ہیں
ہمیں شب کاٹنے کا فن وراثت میں ملا ہم نے
کبھی پتھر پکائے ہیں کبھی سپنے ابالے ہیں
دلوں میں خوف ہے اس کا نظر ہے اس کی رحمت پر
گناہ گاروں میں شامل ہیں مگر اللہ والے ہیں
لڑے تھے ساتھ مل کر ہم چراغوں کے لئے لیکن
ہمارے گھر اندھیرے ہیں تمہارے گھر اجالے ہیں
تمہاری یاد سے اچھا نہیں ہوتا کوئی عالم
میسر جن کو ہو جائے بڑی تقدیر والے ہیں
محبت آخری حل ہے ہمارے سب مسائل کا
مگر ہم نے تو نفرت کے سپنولے دل میں پالے ہیں
بھڑکتی آگ تو دو چار دن میں بجھ گئی تھی بدرؔ
ابھی تک شہر کے منظر نہ جانے کیوں دھوانلے ہیں
- کتاب : TO MAIN KAHAN HOON (POETRY) (Pg. 25)
- Author : Badr Wasti
- مطبع : Madhya Pradesh Urdu Academy (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.