Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چشم بینا کی ضرورت ہے پرکھنے کے لئے

ڈاکٹر فوق کریمی

چشم بینا کی ضرورت ہے پرکھنے کے لئے

ڈاکٹر فوق کریمی

MORE BYڈاکٹر فوق کریمی

    چشم بینا کی ضرورت ہے پرکھنے کے لئے

    عمر درکار ہے انساں کو سمجھنے کے لئے

    کاش ہو جائے گزر باد صبا کا ان تک

    وہ جو کلیاں ہیں چمن میں ابھی کھلنے کے لئے

    جان قربان تو پروانے نے کر دی لیکن

    رہ گئی شمع مگر رات میں جلنے کے لئے

    دیکھ لو صاف نہیں ہے ابھی مطلع شاید

    ہے ابھی اور گھٹا کوئی برسنے کے لئے

    حوصلہ جیسے بھی چاہیں وہ نکالیں اپنا

    یہ جو دو چار ابھی ناگ ہیں ڈسنے کے لئے

    آپ دیوانہ سمجھتے ہیں تو سمجھیں لیکن

    میں تو خود ٹھوکریں کھاتا ہوں سنبھلنے کے لئے

    جانے کب تک تمہیں اس دہر میں رونا ہوگا

    اور ہنس لو ابھی کچھ وقت ہے ہنسنے کے لئے

    کوئی قاتل کوئی ظالم کوئی حاسد ہے یہاں

    کس سے آمادہ رہوں فوقؔ میں لڑنے کے لئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے