چشم بینا! ترے بازار کا معیار ہیں ہم
چشم بینا! ترے بازار کا معیار ہیں ہم
دیکھ ٹوٹے ہوئے خوابوں کے خریدار ہیں ہم
کیسے تاریخ فراموش کرے گی ہم کو
تیغ پر خون سے لکھا ہوا انکار ہیں ہم
تم جو کہتے ہو کہ باقی نہ رہے اہل دل
زخم بیچو گے چلو بیچو خریدار ہیں ہم
یوں ہی لہروں سے کبھی کھیلنے لگ جاتے ہیں
ایک غرقاب ہوئی ناؤ کی پتوار ہیں ہم
وہ بھی خوش ہے کہ اندھیرے میں پڑے رہتے ہیں
ہم بھی خوش ہیں کہ اجالے کے طرفدار ہیں ہم
انکساری نے عجب شان عطا کی ہم کو
اس قدر خم ہوئے لگنے لگا تلوار ہیں ہم
ایک مدت سے یہ منظر نہیں بدلا طارقؔ
وقت اس پار ہے ٹھہرا ہوا اس پار ہیں ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.