Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چشم گریاں کو جو بادہ تھے بنانے والے

اشفاق احمد صائم

چشم گریاں کو جو بادہ تھے بنانے والے

اشفاق احمد صائم

MORE BYاشفاق احمد صائم

    چشم گریاں کو جو بادہ تھے بنانے والے

    رو پڑے آج وہ لوگوں کو ہنسانے والے

    تم تو پانی کی محبت میں یہاں تک آئے

    ہم تو پاگل تھے کناروں کو ملانے والے

    ہر نیا شخص تو مطلب کی وفا مانگے ہے

    ڈھونڈ لاتے ہیں وہی یار پرانے والے

    یاد کرنا بھی تو لازم ہے بھلانے کے لیے

    اس طرح کیسے بھلائیں گے بھلانے والے

    روز پانی میں اترتا ہے کوئی کچا گھڑا

    روز مرتے ہیں وفاؤں کو نبھانے والے

    لوٹ آئے ہو مرے پاس تو یوں لگتا ہے

    مر گئے سارے ترے ناز اٹھانے والے

    جب کوئی کاندھا میسر نہ ہو سر رکھنے کو

    دکھ بھلا کیسے سنائیں گے سنانے والے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے