چشم جنوں میں حسن سلاسل ہے بے قرار (ردیف .. م)
چشم جنوں میں حسن سلاسل ہے بے قرار
کس کی گلی میں جشن گریباں منائیں ہم
شاید کسی کا ہاتھ بڑھے بن کے مدعی
الزام کی تلاش میں دامن سجائیں ہم
روزن بنے گا دیدۂ یعقوب ایک دن
اپنے لیے خود آپ ہی زنداں بنائیں ہم
چھپنے لگی ہے زیست اندھیروں کی گود میں
آؤ تو پھر چراغ حوادث جلائیں ہم
شہر طرب میں ملتے ہیں اپنے بھی نقش پا
آئے نہ گر یقین تو آؤ دکھائیں ہم
جلوے ہی ڈس رہے ہیں شعور جمال کو
کس کو حدیث وادیٔ ایمن سنائیں ہم
دشت طلب کے خار بھی دل میں چبھوئیے
پھر کیسے لب پہ حرف تقاضا نہ لائیں ہم
عریاں کیا صلیب نے ہم کو بھی اپنے ساتھ
سوچا تھا آسمان چہارم پہ جائیں ہم
پھر گرم ریت اڑ کے چلی بستیوں کی سمت
محمل نشیں کو ڈھونڈ کے صحرا میں لائیں ہم
زہراب بن چکا ہے یہ احساس آگہی
اب کس کو بخت درد کا درماں بنائیں ہم
- کتاب : auraq salnama magazines (Pg. 505)
- Author : Wazir Agha,Arif Abdul Mateen
- مطبع : Daftar Mahnama Auraq Lahore (1967)
- اشاعت : 1967
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.