چشم مشتاق ملاقات کہاں تھی پہلے
چشم مشتاق ملاقات کہاں تھی پہلے
دل میں طغیانیٔ جذبات کہاں تھی پہلے
بعد ناکامیٔ بسیار ہوئی ہے حاصل
جذب دل میں یہ کرامات کہاں تھی پہلے
ہیچ ہے جس کی نگاہوں میں متاع تسکیں
دل بے تاب میں یہ بات کہاں تھی پہلے
شوق صادق کی بدولت یہ ہوئی ہے اے دوست
درد سے دل کی ملاقات کہاں تھی پہلے
جس کو دیکھو نظر آتا ہے گرفتار الم
اس قدر کثرت آفات کہاں تھی پہلے
اب تو بن دیکھے ترے جینا ہوا ہے دوبھر
تیرے دیوانے میں یہ بات کہاں تھی پہلے
روز گرتا ہی چلا جاتا ہے اخلاق جہاں
صوفیؔ یہ صورت حالات کہاں تھی پہلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.