چشم مشتاق نے یہ خواب عجب دیکھے ہیں
چشم مشتاق نے یہ خواب عجب دیکھے ہیں
دل کے آئینے میں سو عکس ہیں سب تیرے ہیں
زندگی سے بھی نباہیں تجھے اپنا بھی کہیں
اس کشاکش میں شب و روز گزر جاتے ہیں
خانۂ دل میں تھا کیا کیا نہ امیدوں کا ہجوم
خانہ ویراں ہے تو راضی بہ رضا بیٹھے ہیں
دولت غم بھی خس و خاک زمانہ میں گئی
تم گئے ہو تو مہ و سال کہاں ٹھہرے ہیں
ابھی کچھ دیر نہ ڈوب اے مہہ تابان فراق
ابھی کچھ خواب بھی جی بھر کے کہاں دیکھے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.