Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چشم نم ہو تو امنڈ آتے ہیں دریا منہ پر

پنڈت دیا شنکر نسیم لکھنوی

چشم نم ہو تو امنڈ آتے ہیں دریا منہ پر

پنڈت دیا شنکر نسیم لکھنوی

MORE BYپنڈت دیا شنکر نسیم لکھنوی

    چشم نم ہو تو امنڈ آتے ہیں دریا منہ پر

    کھینچیے آہ تو آتا ہے کلیجا منہ پر

    خال رخسار کو تیرے نہیں دیکھا جیسے

    سو قسم لیجے جو اک دانہ ہو رکھا منہ پر

    روئے گل رنگ پہ آخر خط سبز آ ہی گیا

    ہے مثل جس سے ڈرے پھر وہی آیا منہ پر

    خواب گونگے کا ہوا یار کا شکوہ گویا

    دل میں پھرتا ہے مگر لا نہیں سکتا منہ پر

    کل جو تم بوسہ پہ بگڑے تھے کہ کس وقت کہاں

    لے کے منہ اپنا سا رہ جاتے جو کہتا منہ پر

    ہم سے یوں کڑوی رقیبوں سے یہ میٹھی باتیں

    جھوٹ کیا زہر ہے سچ بات کا کہنا منہ پر

    جی جلاتے ہیں حسیں کون منہ ایسوں کے لگے

    کوئی دیتا نہیں انگارے کے بوسا منہ پر

    عوض بوسہ مزا تھا جو وہ گالی دیتا

    لعل لب منہ مرے لگتا تو میں چڑھتا منہ پر

    پاک بازوں سے حجاب آپ کو بے وجہ نہیں

    دل میں ہو شرم تو ہے آنکھ کا پردا منہ پر

    صورت نے کبھی غیبت میں نہ دم ماریں گے

    صاف جو ہوئے گا دل کا وہ کہے گا منہ پر

    نامہ بر کو تو سنانی تھی صفا غیبت میں

    خط کے آنے کا سنایا ہمیں فقرا منہ پر

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے