چشم نم پہلے شفق بن کے سنورنا چاہے
چشم نم پہلے شفق بن کے سنورنا چاہے
اور پھر ریت کے دامن پہ بکھرنا چاہے
عجب انسان ہے وہ سحر یہ کرنا چاہے
آنکھ سے دیکھو اگر دل میں اترنا چاہے
کچھ عجب اس سے تعلق ہے کہ اس کی ہر بات
موج خوں بن کے مرے سر سے گزرنا چاہے
سارا دن دھوپ کے صحرا میں رہے سرگرداں
شام ہوتے ہی سمندر میں اترنا چاہے
خود رہے طعن و ملامت کا ہدف اس پہ کبھی
اپنی رسوائی کا الزام نہ دھرنا چاہے
آئنہ جاں کا مکدر سہی لیکن شاہینؔ
دل کی تصویر تو آنکھوں میں اترنا چاہے
- کتاب : Gaye Ruton Ke Zakhm (Pg. 39)
- Author : Salma Shaheen
- مطبع : Educational Publishing House (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.