چشم ساقی اگر سلامت ہے
چشم ساقی اگر سلامت ہے
ساغر و مے کی کیا ضرورت ہے
چاک دامن ہے آنکھ ہے پر نم
کیا یہی حاصل محبت ہے
یہ غم دل یہ درد تنہائی
میرے محبوب کی عنایت ہے
حسن مغرور کیا پتا تجھ کو
عاشقوں کا وجود رحمت ہے
الجھنوں اور زلف برہم میں
کوئی کیا جانے کتنی نسبت ہے
میری توبہ کی آج خیر نہیں
ہر ادا حسن کی قیامت ہے
وہ نہ آئے تو ان کی یاد آئی
یہ بھی اخترؔ بہت غنیمت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.