چشم سیل رواں سے اٹھے گا
درد پھر خاک جاں سے اٹھے گا
کب کسی آسماں سے اٹھے گا
حشر سوز نہاں سے اٹھے گا
میرؔ کا سوز ہی جگر میں نہیں
پھر دھواں سا کہاں سے اٹھے گا
جس کے ماتھے پہ چاند روشن ہے
سرخ رو وہ جہاں سے اٹھے گا
نور کے لفظ پڑھ کے سویا ہے
اب صدائے اذاں سے اٹھے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.