Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چشم تر لے کے جو اس گھر سے نکل جاؤں میں

نیلم ملک

چشم تر لے کے جو اس گھر سے نکل جاؤں میں

نیلم ملک

MORE BYنیلم ملک

    چشم تر لے کے جو اس گھر سے نکل جاؤں میں

    سب بدل جائے جو منظر سے نکل جاؤں میں

    زندگی مجھ پہ مسلط ہے کسی ڈر کی طرح

    کیسے جی پاؤں جو اس ڈر سے نکل جاؤں میں

    میں یہاں قید ہوں مورت کی طرح سنگ تراش

    تو اگر چاہے تو پتھر سے نکل جاؤں میں

    پھر تو آگے کئی ندیاں کئی چشمے ہوں گے

    بس شب و روز کے استھر سے نکل جاؤں میں

    خیر مجھ کو جو پکارے کبھی باہر کی طرف

    اپنے اندر کے ہر اک شر سے نکل جاؤں میں

    دل یکتا جو مرا ساتھ گوارا ہی نہیں

    روح بن کر ترے پیکر سے نکل جاؤں میں

    جسم زنداں ہی سہی سوچ مگر بارہ دری

    جس طرف چاہوں کسی در سے نکل جاؤں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے